بڑی بے رکھی سے جو آ کر گئے ہیں
بڑی بے رکھی سے جو آ کر گئے ہیں
انہی سے ہے میرا
رستہ پرانا خفا ہے وہ نہ جانے کس بات سے دی
چاہتوں کا رنگ بھی کا اپنا دل لگانا
بڑی بے رکھی سے جو آ کر گئے ہیں انہی سے ہے میرا رستہ پرانا
آنکھوں میں وہ سرموحیا اترتی ہی نہیں
پھوٹوں پہ مسکانن کے تھاہرتی ہی نہیں
آنکھوں میں وہ سرموحیا
اترتی ہی نہیں
پھوٹوں پہ مسکانن کے تھاہرتی ہی نہیں
ایسے ہوئے منجر جو چلے دل پہ کھنجل
دلیا سکانا بڑی بے رکھی سے جو آ کر گئے ہیں
انہی سے ہے میرا رستہ پرانا بڑی بے رکھی سے
میں سوچتا تھا کی وہ بڑی ماسم ہے
ہر پہ ترہ معلوم ہے
میں
سوچتا تھا کی وہ بڑی
ماسم ہے
پر ان کو تو ہر پہ ترہ معلوم ہے
پر ان کو تو ہر پہ ترہ معلوم ہے
پر ان کو تو ہر پہ ترہ معلوم ہے
محبت ہے ان میں کیا ہا کیا بتانا بڑی بے رکھی سے جو آ
کر گئے ہیں انہی سے ہے میرا رستہ پرانا بڑی بے رکھی سے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật