وفا ملتی نہیں یہاں
وفا کر کے
دیکھا ہے ہم نے
تجربہ کر کے
گیروں سے کرے کیا سکوا
جب اپنے ہی گئے
دگا کر کے
بچپن کی باتاں تُو کیوں بھولنا ناچھاوے
کہہری سے چھوری
تیری یاد گنی آوے
بچپن کی باتاں تُو کیوں بھولنا ناچھاوے
بچپن کی باتاں تُو من یاد گنی آوے
ایک وہ بھی زمانہ تھا میں تیرا دیوانہ تھا
کیوں دوجھے گھر جاوے
بچپن کی باتاں تُو کیوں بھولنا ناچھاوے
کیوں یاد کرے چھوری ہائے بیٹ گئے جو دن
میں تو نا بھول سکوں
نہیں جینا تیرے بین
پچھلی ملکاتاں نے کیوں یاد کرا جاوے
بچپن کی باتاں تُو من یاد گنی آوے
ساری زندگی رونا سیدھے
اڑھے کی تُو جاوے
دن بیٹھ کئے جو بھی وہ واپس نا آوے
بچپن کی باتاں تُو کیوں بھولنا ناچھاوے
کوئی سمجھ نہیں سچتا کم تیرے دیوانی کا
ایسے یو لبرو سیوانی کا
جے پی کی کوویتائی
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật