Nhạc sĩ: Zeeshan Rokhri | Lời: Zeeshan Rokhri
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
فدرہ برادری ان کے محزن دوستوں کے لئے یاروں کے لئے جی
ہی آنکھیں اندر تارا ہوئے ہو
دل کا سہارا ہوئے ہو
آنکھیں اندر تارا ہوئے
رکھیاں جیر تے کرا
دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے
دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
دل کا سہارا ہوئے ہو بج بندہ یادا ہوئے ہو
دل کا سہارا ہوئے ہو آنکھیں اندر تارا ہوئے ہو
رکھیاں جیر تے کرا دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
مارک دور تے ڈھول تو پاہی دیکھ کتھر تے سادہ ہائے
مارک دور تے ڈھول تو پاہی
دیکھ کتھر تے سادہ ہائے
چڑھتی جوانی تیری دنیا دیوانی تیری چڑھتی جوانی تیری دنیا دیوانی تیری
سونیاں کا سردار ہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
نالے تر مچپن تا پیار ہے دعا کوئی نہیں بنایا
جب تو بھی تیرا فونہ وائیں رہے
دل نو یار سکونہ وائیں رہے
مٹھے بلاوے تیرے توڑے نمانوے دے
توڑے نمانوے دے دے دا کوئی مینو ہاروے
دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے
دعا کوئی نہیں بنایا
نالے تر مچپن تا پیار ہے
دعا کوئی نہیں بنایا
زخمی بھولی بسار نہ چھوڑے
موجان دے وچ مار نہ چھوڑے
سادہ روایا نہ کر دل کو بھولایا نہ کر
سادہ تر گم کھا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
جتو بھی تیرا پھونا وائیں رہے
دل نو یار سکونہ وائیں رہے
جتو بھی تیرا ملک شروع زبان کیلی جتو بھی تیرا
پھونا وائیں رہے دل نو یار سکونہ وائیں رہے
مٹھے بلوے تیرے کونے نہ مانو میرے
سادہ دیوانے نہ ہارو دعا کوئی نہیں بنایا
دل دا سہارا کوئے آکھیوں نہ تارا دو
کھوکھیوں نہ چین تک کرا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
رالے تر بچپن تر پیار ہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
راست فدران صاحب ایک شعر سن گئے نہ
زخمی ڈھالی وسار نہ چھوڑے موجہ دے وچے مار نہ چھوڑے
صحب ایک شعر سن گئے نہ زخمی ڈھالی وسار
نہ چھوڑے موجہ دے وچے مار نہ چھوڑے
سادہ روایا نہ کر دل کو بھولایا نہ کر
سادہ روایا نہ کر دل کو بھولایا نہ کر
سادہ تر گم کھار ہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر ہی کوئی کیا رہے دعا کوئی نہیں بنایا
سادہ تر بچپن تر پیار ہے دعا کوئی نہیں بنایا
دل دے سہاراں توں اے اکھیاں تاں تاراں توں
اے اکھیاں کا جین تے کرا SARATU
کوئی نہیں بہنا
کوئی نہیں بنا ہے
بھروا کوئی نہیں بنا ہے
بھروا کوئی نہیں بنا ہے
بڑا
عثمان گدر صاحب مہدیت چادری عثمان گدر زندہ واضح