آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
اچھا جس جس کو مدینے کی یاد آتی ہے وہ تو میرے ساتھ ملکے گائے گا
اور میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ لوگوں کو مدینہ لے جائے
کیونکہ ہم سب مدینے سے دور ہیں
اللہ آج کے دن کا صدقہ سب کو مدینے لے کے جائے
ہاتھ بلند کر کے گئے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
دل تڑپ اُٹھا ہے سرکار کو پانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
میرے نجپال نے رسوانہ کبھی ہونے دیا
جب کُکارا ہے اُنہیں آئی بچانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
پر بخشدی ناز کی دولت میرے آقا نے مجھے
کتنا پیارا ہے وسیلہ اُنہیں پانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
کاش میں اُڑتی پھیروں آکے مدینہ بننے کر
اور مچلتی رہو سرکار کو پانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
یہ تو بس اُن کا کرم ہے کہ وہ سن لیتے ہیں
ورنہ یہ لب کہا فریاد سنانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
میرے لجپال نے کبھی رسوا نہیں ہونے دیا
سرکار کا جو عاشق ہے وہ کبھی دیکھ لے
سرکار کبھی اُس کو رسوا نہیں کرتے
میرے لجپال نے کبھی رسوا نہیں ہونے دیا
جب پکارا تھے اُنہیں آئی بچانے کے لیے
آئی پھر یاد مدینے کی رولانے کے لیے
دل تڑپ موچھا ہے سرکار کو پانے کے لیے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật