جنم کے ساتھی دکھ سکھ جیسے دھرتی اور آکاش
ملن کو تیرے میں ترسوں آجا میرے پاس
بچپن کی وادیوں سے کس نے ہمیں ککارا
آواز دے پدھارا
پھر دل کی جھڑکنوں نے تجھ کو سنم ککارا
آواز دے پدھارا
پربت پربت وادی وادی پیارے میرا پکارے
چپنے والے سامنے آجا نینہ تک تک ہارے
ٹوٹ بندن سارے
بچپن کی وادیوں سے کس نے ہمیں ککارا
آواز دے پدھارا
پھر دل کی جھڑکنوں نے تجھ کو سنم ککارا
آواز دے پدھارا
پھر دل کی جھڑکنوں نے تجھ کو سنم ککارا
روپ نگر میں ایک پردیسی پگ پگ ٹھو پر کھائے
پیار کا چندہ چمکی تو مند اپنی منج پائے
تجھے دل نہاں نہ جائے
پھر دل کی جھڑکنوں نے تجھ کو سنم ککارا
آواز دے پدھارا
بچپن کی وادیوں سے کس نے ہمیں ککارا
آواز دے پدھارا