عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
گھراغِ بلاؤں میں بندہ تمہارا
مدد کے لیے آؤ یاغاؤں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
تیرے ہاتھ میں غاتھ میں نے دیا ہے
تیرے ہاتھ گھیلا جیاغاؤں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
مریدوں کو خطرہ نہیں بہرِ غم کا
کے بیڑے پہنا تو داغوں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
نکالا غی پہلے تو ڈوبے ہواں کو
او رب ڈوبتوں کو بچا غاؤں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
قسم ہے کہ مشکل کو مشکل نہ پایا
کہا غم نے جس وقت یاغوں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
کہے کہ اس جا کر خسن اپنے دل کی
سنے کون تیرے سواغوں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم
فقیروں کے غاجت رواغوں سے عاظم
عسیروں کے مشکل کشاغوں سے عاظم