موسیقاباتوں کا تینی اس قدر اثر یہ ہوایہ ہواآنکھوں میں تینی اس قدر وہ ماں ڈوب رہاجھوم رہاباتوں کا تینی اس قدر اثر یہ ہوایہ ہواآنکھوں میں تینی اس قدر وہ ماں ڈوب رہاجھوم رہاکھل جو تاں مشکل اب لگے وہ عام ہے سکون میراوہ تیرا ہی نام میں تو چھک ٹھہرا پر کہتا یہ جام ہےدیتا یہ جام میرا بیگام ہےکلم یہ میری جو کریں لکھائیں نہ تیرے سوامجھے دے کچھ دکھائیں جی بڑھ کے چونوں چہرہ تیراپر ہوتوں سے لگا صرف یہ جام ہےباتوں کا تینی اس قدر اثر یہ ہوایہ ہواآنکھوں میں تینی اس قدر وہ ماں ڈوب رہاجھوم رہابیبی میں آپ کے ساتھ رہوں گامیں آپ کو دوسرا ملائم کرنا چاہتا ہوںرکھو تجھے جو سینے سے لگا کےمیں نہیں دکھوں گا آپ جانتے ہیںکرے تجھو گلے ہزارتیرے لیے ہر جنگ میں معافتیرے لیے ہر جنگ میں معافجو پیاسے دیکھے تُو مجھے اک بارلبزی گواں تھے جو لبزی گواں تھےجو تیرے لیے میرے عشقوں سے بہتےتو قرضوں کے ناتے تُو مجھ کو پنا دےتُو مجھ کو پنا دے تُو مجھ کو جگا دےنظروں میں تیری ہزاروں ہیںرہتے عواروں سے ہم بھی خوابوں میںتیرے بزاروں میں جیسے نمازوں سے پڑھ رہےتُو میرا خدا مجھے خود کو لوٹا دےکرا میں نے جانا تیرے لیے کتنا کچھپھر بھی مانے نہیں تُو کیوںگان لکھے میں نے کتنے ہیں مجھ سے پوچھتُو کبھی سنتی نہیں ہے تُومیرے صبر کا فل مجھے ملے گا نہیںاور مجھے یہ بھی پتاپھر بھی سہرا در جانے رہ کے چپکیسے سمجھائوں کتنا کچھہاں کتنا کچھکیسے سے سمجھائوں کتنا کچھہاں کتنا کچھکیسے سے سمجھائوں کتنا کچھہاں کتنا کچھکیسے سمجھاؤں کتنا کچھہاں کتنا کچھ