موسیقا
باتوں کا تینی اس قدر اثر یہ ہوا
یہ ہوا
آنکھوں میں تینی اس قدر وہ ماں ڈوب رہا
جھوم رہا
باتوں کا تینی اس قدر اثر یہ ہوا
یہ ہوا
آنکھوں میں تینی اس قدر وہ ماں ڈوب رہا
جھوم رہا
کھل جو تاں مشکل اب لگے وہ عام ہے سکون میرا
وہ تیرا ہی نام میں تو چھک ٹھہرا پر کہتا یہ جام ہے
دیتا یہ جام میرا بیگام ہے
کلم یہ میری جو کریں لکھائیں نہ تیرے سوا
مجھے دے کچھ دکھائیں جی بڑھ کے چونوں چہرہ تیرا
پر ہوتوں سے لگا صرف یہ جام ہے
باتوں کا تینی اس قدر اثر یہ ہوا
یہ ہوا
آنکھوں میں تینی اس قدر وہ ماں ڈوب رہا
جھوم رہا
بیبی میں آپ کے ساتھ رہوں گا
میں آپ کو دوسرا ملائم کرنا چاہتا ہوں
رکھو تجھے جو سینے سے لگا کے
میں نہیں دکھوں گا آپ جانتے ہیں
کرے تجھو گلے ہزار
تیرے لیے ہر جنگ میں معاف
تیرے لیے ہر جنگ میں معاف
جو پیاسے دیکھے تُو مجھے اک بار
لبزی گواں تھے جو لبزی گواں تھے
جو تیرے لیے میرے عشقوں سے بہتے
تو قرضوں کے ناتے تُو مجھ کو پنا دے
تُو مجھ کو پنا دے تُو مجھ کو جگا دے
نظروں میں تیری ہزاروں ہیں
رہتے عواروں سے ہم بھی خوابوں میں
تیرے بزاروں میں جیسے نمازوں سے پڑھ رہے
تُو میرا خدا مجھے خود کو لوٹا دے
کرا میں نے جانا تیرے لیے کتنا کچھ
پھر بھی مانے نہیں تُو کیوں
گان لکھے میں نے کتنے ہیں مجھ سے پوچھ
تُو کبھی سنتی نہیں ہے تُو
میرے صبر کا فل مجھے ملے گا نہیں
اور مجھے یہ بھی پتا
پھر بھی سہرا در جانے رہ کے چپ
کیسے سمجھائوں کتنا کچھ
ہاں کتنا کچھ
کیسے سے سمجھائوں کتنا کچھ
ہاں کتنا کچھ
کیسے سے سمجھائوں کتنا کچھ
ہاں کتنا کچھ
کیسے سمجھاؤں کتنا کچھ
ہاں کتنا کچھ