دیا سر کے رہی تو بے غابی
اسر سے پھونسا نہ کہتو
اسر سے پھونسا نہ کہتو
اسر سے پھونسا نہ کہتو
ہدا کے تہکے
رجائیں ہاں
سر کے رہی تو بے غابی اسر سے پھونسا نہ کہتو
تورا موجہ ملی مرچ سے تپالا نہ کہتو
سر کے رہی تو بے غابی اسر سے پھونسا نہ کہتو
اسر سے پھونسا نہ کہتو
ہارے تے دیلو دھوکھا سنم ہارے جائیں
کا کمی رہے کی گئی لو بھولائیں
ہم تر روتے بھلی توں رو ابو آسان
اے بابو
تورا سے بہتر بھال اب نہ ہی میٹر بھال
پیسا بھال ہائی فائی کرک تر بھال
یاد نہی کرتی کرے جاں میں ہمارا جدہ سلنا رہی تو
یاد نہی کرتی کرے جاں میں ہمارا جدہ سلنا رہی تو
پوجھا تانی تو نہ مر کے ہارے
اٹو پڑا دودھ کے دوائی نہ
کئی لے روہ کاہے مطلب کے یاری جانو ہویا وہ تم ہم اس گاری
ہا تو تانی دیکھ کے دکھاونا نہ تو تارا گوڑ لگی ہم
او اس پر ککہ کہلا ہوں کہ تمہاریلا کولو نیتس کے دیکھے کے جھوڑیلا
بیار گک دیہیا کوئی نیسے انجان کوصل نہ رہی تو
جو بھی اصل کے رہی تو اے بابی تا دوسرا سے فاصل نہ رہی تو
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật