ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát arsh e haq hai masnad e rifat do ca sĩ Owais Raza Qadri thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat arsh e haq hai masnad e rifat - Owais Raza Qadri ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Arsh e Haq Hai Masnad e Rifat chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Arsh e Haq Hai Masnad e Rifat do ca sĩ owais raza qadri thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát arsh e haq hai masnad e rifat mp3, playlist/album, MV/Video arsh e haq hai masnad e rifat miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Arsh e Haq Hai Masnad e Rifat

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

کیا ہے عرشیاں؟
مسند
مسند سمجھتے ہیں نا
مسند
جس میں بندہ بیٹھتا ہے نا
مسندشین
عرش کیا ہے؟
عرش اللہ کا ہے
ہے کیا؟
مسند کس کی؟
آہا
الحمدللہ ہم تو حضور کی شان کو ماننے والے ہیں
اور ماننے والے بھی ہیں الحمدللہ
اور ماننے والوں کے ساتھ بھی ہیں الحمدللہ
ادھر ادھر بھٹکنے کی ضرورت نہیں
سن لو
کیا شان ہے میرے آقا کی؟
آلہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ
عرش حق ہے مسند رفعت رسول اللہ صلى الله عليه وسلم
عرش حق ہے
مسند رفعت رسول اللہ صلى الله عليه وسلم
دیکھنی ہے حشر میں عزت رسول اللہ صلى الله عليه وسلم
دیکھنی ہے حشر میں حشر دیکھنی ہے حشر میں عزت رسول اللہ صلى الله عليه وسلم
حشر میں عزت رسول اللہ صلى الله عليه وسلم
لعبہ رب العرش جس کو جو ملا
اصانتِ کل، امامتِ کل، سیادتِ کل، امارتِ
کل، حکومتِ کل، ولایتِ کل، قدا کے آغاز
لعبہ رب العرش جس کو جو ملا
اسے ملا
پٹتی ہے قانون میں
نعمت رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی
ذکر ابھی شروع نہیں ہوا پہلے کہ آگیا نور آگیا
او محبوب پہ چانے والے حضورصلى الله عليه وسلم کے چچے غلام
تو مر کے قبر میں تو چل
تو چل تو دی
پھر دیکھ کیا ہوگا
تو آج میں آگے نور پہلے ہوگا
نور کیسا ہوگا
ذکر والی وفل ہے تو یہ تھوڑے دن کے لیے
تھوڑے ٹائم کے لیے
دو گھنٹے دن کے لیے کھتا تک
لیکن وہ نور کیسا ہوگا
حلالت سے پوچھتے ہیں حلالت کہتے ہیں سنو
قبر میں
لے کے رائیں گے تا حشر چشمِ نور کے
آج نور والے آقا کا ذکر کرو
آج نور والے آقا سے محبت کرو
پھر قبر میں انشاء اللہ وارے نہیں آرہے
انشاء اللہ
قبر میں لے کے رائیں گے تا حشر چشمِ نور کے
جلوہ فرما
ہوگی جب تلعت رسول اللہ کی
جلوہ فرما ہوگی جب
تلعت رسول اللہ کی
فرما ہوگی جب
تلعت
رسول اللہ کی
سورج لٹے پاہ پلٹے چام
اشارے سنگھو چام
اندھے نجدی دیکھ لے
قدرت رسول
اللہ کی
اندھے نجدی دیکھ لے
آہ پولے نجدی دیکھ لے
سنو میرے پاجے پاجے
جنت کا داخلہ جو ہے نا مشروط ہے ایمان سے
ایمان سلامت ہونا تو جنت ملی ملی
ایمان سلامت نہیں تو
جنت نہیں
پھر کافروں کے لئے اللہ فرماتا ہے جہنم کو کافروں کے لئے بناتا ہے
تھکانہ کافروں کا
مومنوں کا نہیں
تھکانہ ادھک ہوتا ہے اور تیمپریری
ادھک ہوتا ہے
تھکانہ کس کا ہے
کافروں کا اوہ یار یہ اللہ نے بنایا
نہیں مومن کے لئے
مومن کے لئے جنت بنائی ہے تو جاؤ نا اس راہ پہ جس میں جنت
ملے بنائی تو کافروں کے لئے ہے نا تو
دکھ مومن کہتا ہے نا میں بھی چھلانگ
لاؤں گا وہ خود بولتا ہے نہیں میں جاؤں
تو قصور کس کا ہے
وہ تو فرما
رہا ہے اوہ ادھک ملکافری کافروں کے لئے بنایا ہے اے میرے پیرے بھائیو
ان قاموں سے اللہ میں بچا لے میں اپنے آپ کو شامل کرتا ہوں اللہ ہمیں
اس قاموں سے ان قاموں سے بچا لے کہ جو ہم جو ہمیں جہنم کی طرف لے
جائے وعاد اللہ
اور یاد رکھنا میرے پیرے بھائیو کہ اللہ تعالیٰ ہمیں
بچائے پر عدیاء ہماری بخشش فرمائے ہماری بے حصہ بخشش فرمائے کہ بہت
سا عقاد ایسا ہوتا ہے کہ قبیلہ گناہوں کا ارتکاب اور مسلسل ارتکاب
جو ہے اس وجہ سے بندہ کلمے سے مروم کر دیا جاتا ہے موت کے وقت
یعنی ایمان سلب ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے معاف نظر کرے
میرے آلہ عزت فرماتے ہیں کہ یہی ایک وہ منزل ہے جو سب سے پہلی
منزل ہے بڑی کھن منزل ہے
بڑی کھن منزل ہے آپ فرماتے ہیں اگر اس
منزل پر کلمہ نصیب ہو گیا
وہ کلمے کے ساتھ دنیا سے گئے تو میرے
امام کتنے پھر آگے گی ساری منزل آسان سب سے کھن منزل یہی ہے
تو اندازہ کریں کہ گناہوں کی وجہ سے بھی ایمان سلب ہو جاتا ہے
اللہ مولا تجعلنا منہوں
گناہوں کی وجہ سے ایمان سلب ہو جاتا ہے تو
پھر بے عدبی یہ بات میں سمجھانا چاہ رہا ہوں سمجھو
گناہ کی وجہ سے بھی
بساوقات ایمان سلب ہو جاتا ہے تو جو بے عدبی کرتا ہے گستاخیاں کرتا ہے
حضور کی شان میں اولیاء کی شان میں
تو ان کا حالم کیا ہوگا ان کی حالت کیا
ہوگی بائیو ہمیشہ سننی رہنا حضور کے گیت گاتے رہنا اور بس ہمیشہ
اللہ کی ورگا میں گر جانا وقع ربنا
ظلمنا انفسنا وعلم تغفرلنا وترقمنا لنا
موفی مانگتے رہنا موفی مانگتے رہنا
اللہ اللہ ہمیں گناہوں سے بچا لے
ہمارے گناہوں کو ماف کر دے تو ایمان
مشروع ایمان جو ہے وہ شرط ہے جنت میں
جانے کے لیے جو ایمان والا نہیں تو ایمان کہتے ہیں کہ تجھ سے اور جنت
جنت سے کیا مطلب وہاں بھی تور گو
ہم رسول اللہ کے
جنت رسول اللہ کی
ہم رسول اللہ کے
جنت رسول اللہ کی
بابا سے کہہ دو
ہم رسول اللہ کے
ہم رسول اللہ کے
جنت رسول اللہ کی
مانگنا سیکھے کوئی آلا عدد
بھی ایک ہونر آنا چاہیے آلا عدد کہتے ہیں
ہمیں ہیں ان کے
اے مالک
اے پاور دگار
اے خالق اے رب کائنات
ہم ہیں ان کے وہ تیرے ہیں
ہم ہیں ان کے
وہ تیرے ہیں تو ہوئے ہم تیرے ہیں
میں اور سمجھانے کے لیے جائوں میں کہیں جاتا ہوں نا
روپتا ہوں کہیں تو بچوں سے بڑا میں قریب ہوتا ہوں
تو بچے بچے بہت قریب ہوتے ہیں تو کبھی کبھی کہتا ہوں کہ
بیٹا یہ گھر کس کا میرا بیٹا آپ کس کی
میں آپ کی یہ گھر میرا ہوا نہیں
یہ گھر تیرا تو میری گھر میرا ہوا
نا تو بچی بڑی ہنستی ہے بھائیو سنو سمجھو
ہم ہیں ان کے وہ تیرے ہیں تو ہوئے
ہم تیرے ہیں
اس سے بڑھ کر تیری سمجھ اور وسیلہ کیا
ان کی امت نے بنایا انہیں رحمت بھیجا
اور یوں نہ برما کہ تیرا رحمت دعویٰ کیا ہے
ہم رسول اللہصلى الله عليه وسلم کے
رسول اللہصلى الله عليه وسلم کی
اور نہ کہنا نہیں
عادت رسول اللہصلى الله عليه وسلم کی
اور نہ کہنا نہیں عادت رسول اللہصلى الله عليه وسلم کی
اچھا ابھی یہ بھی کلام میرے آنے سے بلے پڑھا جا رہا تھا
تو اس کی جو ردیف ہے کیا ہے
مدعا کیا ہے یہ کافیت مدعا
التجا
اور ردیف کیا تھا کیا
تو مجھے غالب کی غزل مجھے جا دیتا ہے
غالب تو غزل جات کے بڑا شاعر تھا
غالب کہتا ہے کہ لہو میں دوڑتے
پھرنے کے ہم نئیں قائد ہیں
جو آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
تو غالب غزل جات کا بادشاہ تھا
کس نے کہا کہ ساری زندگی غزلیں لکھی ہیں کبھی نات بھی تو لکھا
کبھی نات بھی تو حضور کی
تو غالب نے ایک نات تو لکھی ہے لیکن نات میں مدد مقتا ایسا لکھا
کہ کہتا ہے کہ غالب کی بخشش اگر ہوئی تو اس پر ہوگی
غالب
صنع خواجہ
بیزدہ
گزاشتے گزاشتے
وہی تو وہ ذات ہے جو اپنے محبوب کے مرتبے کو جانتے ہیں
مجھ سے پتہ ہی نہیں ہے
مدد حصول اللہصلى الله عليه وسلم کی

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...