آؤ
چلیں
دور کہیں
جہاں تم اور میں ہم ہوں
نہ ہو فکر
نہ ہو کوئی ڈر
اک دوسرے کی ماہ گھر ہوں
جہاں دل کھول کے سب کچھ کہہ سکیں اور چاند کو بھی ہو یہ حیدتیں
کچھ سے زیادہ یہ چبکتا ہے کون
تمہارے چہرے سے میری آنکھیں کھلیں
آؤ چلیں دور کہیں
تیرے ہاتھ کے لکھیریں جو دکھاتی ہیں الگ راستے
اس ہاتھ پہ تمہارا نام ہو اور ہر راستہ تمہیں پہ آ رکھے
شاید کبھی یہ دن نہ آئے تم بھی مجھے اتنا چاہنے لگو
دنیا سے دور تمہیں جو لے چلو اب تو کیا پتہ
تب اپنا مان لو آؤ چلیں دور کہیں
نہ توگے گا کوئی ہمیں نہ ہوگا در تمہیں زمانے کا
تھوڑی سی وفا تم سیکھ لینا میں تو عادی ہوں ساتھ نبھانے کا
جو دیکھتا ہوں میں خوابوں میں کیوں نہ حقیقت میں بدل لے
آ جاؤ نہ دلوں کے ٹوٹنے سے پہلے ہم تھوڑا سا سنبھل لیں
آؤ چلیں دور کہیں
آؤ چلیں دور کہیں