آنسو بھی پیے تانے بھی سہے
آنسو بھی پیے تانے بھی سہے
کیا کیا نوافع سے کام لیا
بے درد زمانے کے ڈر سے
دل میں بھی نہ تیرا نام لیا
جب کوئی سہارا مل سکا
خود اپنا ہی دامن کام لیا
خود اپنا ہی دامن کام لیا
آنسو بھی پیے تانے بھی سہے
آنسو بھی پیے تانے بھی سہے
عاشق ہوئے جو زبان تک آ جاتے
بدے نام محبت ہو جاتی
عاشق ہوئے جو زبان تک آ جاتے
بدے نام محبت ہو جاتی
بدے نام محبت ہو جاتی
ایک آہا اگر ہم کر دیتے
دنیا میں خیامت ہو جاتی
دنیا میں خیامت ہو جاتی
رسوائی تیری منظور نہ تھی
رسوائی تیری منظور نہ تھی
یہ ضبط سے ہم نے کام لیا
آنسو بھی پیے جانے بھی جائے
آنسو بھی پیے جانے بھی جائے
ہاں
اس بات کو کوئی
کیا
سمجھے
اس راز کو
کوئی کیا
جانے
نادان
زمانے
والوں نے
نادان
زمانے
والوں نے
نادان
زمانے
والوں نے
یہ جو
ستم
کیا
fascinated
انجوم
کے
کیا
آسانی
کا
رد
و منمک
کیا
انجوم
کے
آسان
آسان
cr