آنکھوں آنکھوں میں جمتے اشارے ہوئے
ان سے بیٹھے ہیں دل اپنا ہارے ہوئے
نام لب سے کبھی جس کا آتا نہیں
پر بھولائے سے جو بھولا جاتا نہیں
ہے اسی کی اداؤں کے مارے ہوئے
ان سے بیٹھے ہیں دل اپنا ہارے ہوئے
آنکھوں آنکھوں میں جمتے اشارے ہوئے
ان سے بیٹھے ہیں دل اپنا ہارے ہوئے
نام لب سے کبھی جس کا آتا نہیں
آنکھوں آنکھوں میں جمتے اشارے ہوئے
نام لب سے کبھی جس کا آنکھوں میں جمتے اشارے ہوئے
کہتے چلتے ہیں سینہ اُبھارے ہوئے
ان سے بیٹھے ہیں دل اپنا ہارے ہوئے
آنکھوں آنکھوں میں جمتے اشارے ہوئے
ان سے بیٹھے ہیں دل اپنا ہارے ہوئے
آنکھوں میں جمتے اشارے ہوئے