یہ خطہ ہو گئی
ہاں میں سے کچھ یوں
جس کی سزا میں رہتی ہے
رہی ہمیں کچھ یوں
ایک خطہ ہو گئی نا جانے کب پر
یوں ہی تھے جب ہم دو اجنبی
تبتی جو دل میں کمی ہو
اب سزا ہے لگی تھی آنکھوں سے
چینی نام دے دی اس دل کو خوشی بھمانگوں
بس میں وہ ہی جس میں ہو تو بس میری
تو ہے میری زندگی دھنڈوں تجھ کو ہر گھڑی
میری منظر ہو جھڑی دل سے تو دنیا رکھی
تو ہو تو کیسے ہو جی تیرے بین سام ہے جی توزرہ ہی تو قریب ہم دل کی
کچھ باتوں میں پرانی رادوں میں تھی کچھ اندیانی سی باتیں جس لات ہیں
پر گزرا ہے دل بھی تو اندھیری راتوں سے
کچھ انسری سی سانسوں کے آگے خطہ ہو گئی
جس کی سزا میں ہوتی رہی ہمیں کچھ یوں
وہ سزا جو ملی ہر خوشی چھن گئی تیرے بین
ڈونڈوں میں جینے کا مقصد کو بھی تو آجا گم جائے
ہم بھی خلا میں کہیں ڈونڈے ہو راستہ کو بھی جس پہ ہو زندگی
جس میں تو ساتھ ہو میرے میرے سب غم ہو تیرے جو بھی تو کہنا ستی
خاموشی سی چھاگری میں رہنا میں نے اسے یوں پتھ سے دور ہو کے
تو آجا پاس تو میرے بتا دے کیسا ہے کہیں گے ہم
دل کی کچھ باتوں میں پرانی آدھوں میں تھی کچھ انجانی
سی باتیں جو ساتھ ہیں پر گزرا ہے دل بھی تو اندھیری
راتوں سے کچھ انسری سی سانسوں کے آگے خطہ ہو گئی
خطہ ہو گئی