زندابا زندابا
علفت مصطفیٰ علت جائے خدا
اشرف عاصف رضا
اہل بیت محمد سے شریع وفا
اشرف عاصف رضا
احترامِ صحابہ اور ان کی ویدا
اشرف عاصف رضا
راہِ غو سے جلی فکرِ احمد رضا
اشرف عاصف رضا
اہلِ حق کو تیرے در سے کیا کیا ملا
درنِ حاضر کے اے رہبار اور رہنما
مقتدا پیشاوا
ممبعِ علم مخزانِ صدق و وفا
مقتدا پیشاوا
گشنِ سنیت کی بوار اور جیلا
مقتدا پیشاوا
چرخِ اہلِ سنن کے ماغِ پرزیا مقتدا پیشاوا
پارِ سابریا با وفا با خدا
اشرف عاصف رضا
مصطفیٰ علت جائے خدا
اشرف عاصف رضا
المفاکرِ محادث فاقیدِ حشم قائدِ محترم
حافظ و کاری مفتی محقق باہم قائدِ محترم
گنجِ برہانِ ایکنزِ اہلِ علم قائدِ محترم
بے پانہ استقامت کے جبلے پہم قائدِ محترم
میرِ اہلِ سنن صوفیِ باصفا
اشرف عاصف رضا
بلفتِ مصطفیٰ علت جائے خدا
اشرف عاصف رضا
زخمِ غیروں کے پہنچائے خود پے لیے تیری تقریر نے
چاک اپنوں کے پھاڑے ہوئے بھی سیئے تیری تقریر نے
حق و باطل میں کر ڈالے گئے تصفیعے تیری تقریر نے
بدعاقیدہ کائی خوشعاقیدہ کیے تیری تقریر نے
لفظ و لہجے سے جھن کے آجب دب دبا
اشرف عاصف رضا بلفتِ مصطفیٰ علت جائے خدا
رفضِ ذاتِ بمارا
فضیت مرے تیرے خطباتیں سے خارجی نجد تک ہے ڈرے سے ڈرے
تیرے خطباتیں سے ناصبی مو چھپانے کا چارا کرے
تیرے خطباتیں سے غفر الارضا ہے ارضا ہے دیکھو ارے
تیرے خطباتیں سے ضرب تیری سے جاری ہے آہو بکا
اشرف عاصف رضا بلفتِ مصطفیٰ علت جائے خدا
پیشے ہو کر کائی ہو کے زیر و زبر
تیرے حامی ہوئے
اہلِ سنت کے جمہور و جمدہ گوھر تیرے حامی ہوئے
عالی حضرت مجدد کے خلف حضر تیرے حامی ہوئے
فاطمی خونِ مولا علی کے پیسر تیرے حامی ہوئے
علمِ تجھو سا کوئی نہیں دوسرا
اشرف عاصف رضا بلفتِ مصطفیٰ علت جائے خدا
اشرف عاصف رضا
چہرا روشن جمالی سلامت رہے
باقرامت رہے
ان کی صیرت نیرالی سلامت رہے باقرامت رہے
سوزو عشق بلالی سلامت رہے
باقرامت رہے
اشرف عاصف جلالی
سلامت رہے باقرامت رہے
حق کا داعی ہوا حق کا واسط بنا اشرف عاصف رضا
بلفتِ مصطفیٰ علت جائے خدا اشرف عاصف رضا
کرسی فارش کہے ہیں صوفِ مصطفیٰ علت جائے بدماہاں
عفو پا جائے اذبارِ گاہِ خدا علت جائے پرخطا
وقتِ نظران کی سختی میں مانگے بھلا علت جائے بے نواز
خاتمہ خیر
پرچا ہے وقتِ کذا علت جائے مبتلا
خیر کی اک نگاہ سیدی پیرِ مان
اشرف عاصف رضا بلفتِ مصطفیٰ علت
جائے خدا
اشرف عاصف رضا اہلِ بیتِ محمد سے شریح وفا
اشرف عاصف رضا احترامِ صحابہ اور ان کی ویلا
اشرف عاصف رضا راہِ غو سے جلی فکرِ احمد رضا
اشرف عاصف رضا اہلِ حق کو تیرے در سے کیا کیا ملا
اشرف عاصف رضا