تم سے
یہ راہوں کے فاصلے ہیں تم سے
بچھڑے سے راستے ہیں
تم
سے خواہش ہے جوست جگی
تم سے ہی میرے تو اجالے ہیں تم سے
روشن تھی میری رات سبھی
تم ہی تو میرے تھے چاند بھی
شکوان تھا کوئی نہ تھا گلا
کیا جانے کیسے تھا تو ملا
ادوری ادوری ادوری ادوری ادوری
رہ گئی رہ گئی میں
رہ گئی میں
سردیوں میں گمبل سابوں
تجھے اٹھ لینا میرا
گرمیوں میں چھاؤں کی تُو نے بن کی چلا
سایا میرا
اب تو ہر رت بس ایک رت سی ہے
نم سی ہے آنکھیں اور چپ سی ہے
تو ابنائے گا تو بھول جائے گا جو تھی کہانی تیری میری
ادوری
ادوری ادوری ادوری ادوری رہ گئی رہ گئی میں
رہ گئی میں