اب کے تجدیدِ وفا
نہیں امکان جانا
اب کے تجدیدِ وفا
نہیں امکان جانا
یاد کیا تجھ کو تنہا
تیرا پہاں جانا
اب کے تجدیدِ وفا
نہیں امکان جانا
اب کے تجدیدِ وفا نہیں امکان جانا
یاد کیا تجھ کو تنہا تیرا پہاں جانا
اب کے تجدیدِ وفا نہیں امکان جانا
جوہِ موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
جوہِ موسم کی ادا
دیکھ کے یاد آیا ہے
کس قدر جلد بدل جاتے انسان جانا
یاد کیا تجھ کو تنہا تیرا پہاں جانا
اب کے تجدیدِ وفا نہیں امکان جانا
زندگی تیرے اطافی صوف تیرے نام کی ہے
زندگی تیرے
اطافی صوف تیرے نام کی ہے
ہم نے جیسے بھی بسر کی تیرا احسان جانا
ہم نے جیسے بھی بسر کی تیرا احسان جانا
یاد کیا تجھ کو تنہا تیرا پہاں جانا
کس قدر جلد بدل جاتے انسان جانا
تجھ کو تنہا تیرا احسان جانا
تجھ کو
تنہا تیرا احسان جانا
اب تیرا ذکر بھی
شاید ہی غزل میں آئے
اور سے اور میں درد کے پنواں جانا
اور سے اور میں
درد کے پنواں جانا
یاد کیا تجھ کو دلائے تیرا پیمان جانا
پاکِ تجدید وفا نہیں ہمتا جانا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật