آیا پھاگو نایا ہمیں شام نے بولایا
گویے پھاگ گسپین پر نہ gel
نیلا ہرا یا پیلا گلابی مل کے رنگ اڑائیں گے
ملا یہ بھگتوں پھاگن کا دیکھو
روج روج نہیں
آتا ہے
وہ
بھاگشالی
ہوتے ہیں بھگتوں
جن کو شام
بلاتا ہے
نیلا ہرا یا پیلا گلابی مل کے رنگ اڑائیں گے
رنگ دیں گے ہم شام دھڑی کو ہم بھی سنگ رنگ جائیں گے
آیا پھاگن آیا
ہمیں شام نے بلایا
بھگتوں پہ دیکھو یہ کیسا نشا چھایا
آیا پھاگن آیا ہمیں شام نے بلایا
خاٹو نگریہ
ایسی سجی ہے
جیسے کوئی دلہنیا ہو
بابا کی بھتی میں ڈُبی ہوئی ہے
مانو یہ ساری دنیا ہو
گیارس کا دن ہے پھاگن کا مہینہ
گوجے ہے بابا کے جائے کارے
شام دھڑی آج مستی میں
بیٹھے
بھرتے ہیں بھگتوں کے بندارے
خاٹو نگریہ
ایسی سجی ہے
جیسے کوئی
دلہنیا ہو
آیا پھاگن آیا
ہمیں شام نے بلایا
بھگتوں پہ دیکھو یہ کیسا نشا چھایا
آیا پھاگن آیا
ہمیں شام نے بلایا
مور چھڑی کا جھاڑا لگے تو
سارے سنکت کل جاتے
بابا کے در پہ سلو بسریہ بھگتوں کے بھاگ بدل جاتے
چنتا ہی کیا ہے ان ہاتھوں میں
کونسے کسی ریخہ ہے
شام دھڑی کے
ہاتھوں میں بھگتوں
سب کرموں کا
لکھا ہے
مور چھڑی کا جھاڑا لگے تو سارے سنکت کل جاتے
بابا کے در پہ سلو بسریہ بھگتوں کے بھاگ بدل جاتے
آیا پھاگن آیا ہمیں شام نے بلایا
بھگتوں پہ دیکھو یہ کیسا نشا چھایا
آیا پھاگن آیا
ہمیں شام نے بلایا
آیا پھاگن آیا ہمیں شام نے بلایا
آیا پھاگن آیا ہمیں شام نے بلایا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật