موسیقی
آؤ پھر سے گزرتی ہوا کے بیچ میں
اُلجے ہوئے مست بھور سے جیت لیں
دوروں اُلٹے جگہ نوحہ کے نور سے
راستے اُلٹے نیڑوں میں نائے سیکھیں
خوابوں میں بند دروازے
خوابوں سے ہی تو کھلتے ہیں
شور میں جو بذر کرتی
خاموشی وہ چھوٹی بڑھتی
دوروں اُلٹے جگہ نوحہ کے نور سے
راستے اُلٹے نیڑوں میں نائے سیکھیں
خوابوں سے ہی تو کھلتے ہیں