تیری آنکھیں
تیری باہریں
انہیں کہنے دو مجھے
یہ کیا چاہے
کیوں جھکی سی ہے
تیری پلکیں
تیری سلفوں کو چومیں
بہگتی سی میری ساسیں
آؤ پیٹھو کچھ سنو کچھ کہو
ٹھہرو دیکھو یوں چھوڑ کے نہ جاؤ
ہے ہر سوپ تیری خوشبو
ہے کیسی یہ نار
کیسی پیاسے کیسا جادو آؤ پیٹھو کچھ سنو
کچھ کہو ٹھہرو دیکھو یوں چھوڑ کے نہ جاؤ
مجھے چھولو پاس آؤ خود کو بھولو میری بہو میں آ بھی جاؤ گانا
اس رات کے ہو جائے آؤ نا