آسو لے کر صبحیں آتیں ہوں
یادیں لے کر شاں
تم ہی بتاؤ
کیا رکھوں میں
اس الجن کا نام
آسو لے کر صبحیں آتیں یادیں لے کر شاں
تم ہی بتاؤ
کیا رکھوں میں
اس الجن کا نام
آسو لے کر صبحیں آتیں
اتنی
یادیں اتنے سپنیں
اتنے سپنیں
اتنی تنہائی
اتنے درد
ملے برسوں تک نین نہیں آئی
سریٹ گئے ہر موسم گیت بکے بے نام
تم ہی بتاؤ
کیا رکھوں میں
اس الجن کا نام
آسو لے کر
صبحیں آتیں
میں
شاپت ہو گیا تمہارا
کوئی گوش نہیں
میں شاپت ہو گیا تمہارا کوئی
گوش نہیں
مندر کو اپنی ہی مورت پر
سنتوش نہیں
سانسیں تک ہو گئی پیار کے چوکھٹ پے نیلام
آسو لے کر صبحیں آتیں
ایسی آندھی اٹھی ہاتھ سیم کا چھوٹ گیا
آنڈھیارے کو دیکھ دیئے کا دھیرج توٹ گیا
مسکانے کھو گئی کہاں پر
گیت ہوئے بدنام
تم ہی بتاؤ
کیا رکھوں میں
اس الجن کا نام
آسو لے کر
صبحیں آتیں یادے لے کر شام تم ہی بتاؤ
کیا رکھوں میں
اس الجن کا نام
آسو لے کر صبحیں آتیں