ایک تیری یاد مجھے جینے نہیں دیتی
وہ تیری میٹھی باتیں مجھے سونے نہیں دیتی
ہستا تیرا چہرہ بتا بھولوں میں کیسے
وہ یاد تیری مجھے جانا جینے نہیں دیتی
کیسے بتاؤں تجھے دلوں کی یہ بات ہے
تیرے ساتھ بیٹھائے میں نے چھار دن اور رات ہے
تیرے دل کے اندر کیا تھا میں نے دیکھ لیا
اب تیری یاد نہیں آتی کون نے فیک دیا
آجا لوٹ کے کہہ دے سب ٹھیک ہے
آ کے سننا دل سے جو آتی چیخ ہے
آجا لوٹ کے کہہ دے سب ٹھیک ہے
آ کے سننا دل سے جو آتی چیخ ہے
لکھنے کو تیرے بارے میں اب لفظ جو نے کلم کو جبان دی دی
جو تُو نے کیا وہ سب کو سہر نے پہچان دی دی
تُو نے چھوڑا مجھے بے بفائی کی وجہ کیا تھے
پتا دے جرہ مجھے میری گھنٹے کیا تھا
چاہتا تھا تُو کرے آکے مجھ سے بات پڑھ
تُو ٹالتی تھی جیسے ہو مجاک
اکیلا ہوں میں میرے ساتھ اب کوئی نہیں
اکیلا ہوں میں
پھنڈو تیری یادیں کہیں
راتیں ڈھل چکی ہے صبح ہو گیا
میں تیری یادوں کو لے کے کھو گیا
آجا لوٹ کے کہہ دے سب ٹھیک ہے
آ کے سننا دل سے جو آتی چیخ ہے
آجا لوٹ کے کہہ دے سب ٹھیک ہے
آ کے سننا دل سے جو آتی چیخ ہے
تو بے وفا
تیرا کیا کہنا مجھ نہ گلا کسی اور سے
بس ایک دفعہ تُو سامنے آئے اور میں نکلوں تیری اور سے
کیسے تُو نے دل توڑا کیسے میں آئے بھرتا ہوں
تجھے بُل پاؤں گے تو کیسے آخر تجھ پہ ہی مرتا ہوں
یہ جو کچھ کہنا چاہتے ہیں میری آنکھیں
انہیں کہنے دو نا
تیری کچھ یادیں ہیں میرے پاس
انہیں رہنے دو نا
آجا لوٹ کے کہہ دے سب ٹھیک ہے
آ کے سننا دل سے جو آتی چیخ ہے
آجا لوٹ کے کہہ دے سب ٹھیک ہے
آ کے سننا دل سے جو آتی چیخ ہے
میں آیا تھا دور دھننے کو نور
ملی نہیں وہ مجھے چلی گئی کہیں دور
مجھے چلی گئی کہیں دور