آج کل نہ جانے کیوں سپنے میرے
تیرے ہو گئے
ہو گئے
اب وہی ماسوم پل مہگے ہوئے
لگتے نئے
لگتے نئے
کہنا چاہوں میں
ایک دل کا ارماں
تیری پلکوں میں
یوں ہی رہنا چاہوں میں صدا صدا
چانے چانے
چانے چانا
آج کل نہ جانے کیوں سپنے میرے تیرے ہو گئے ہو گئے
دل کی ہے دعا
سینے سے لگ جا تو آ کے
اب تیری
یادوں میں
ہر پل میرا
میرے دل کی یہ دعا ہے آج کل
چانے چانا آج
چانے چانا آج
چانے چانا
آج
چانے چانا
آج