میٹر ہم بڑھ کے اور ڈال کے سے
او پندلیاں کر مرے بارے میں اکبار جو بکھتے آوے سے
تیرے شہر کے نامیاں کے یار دوبتے تھا ویسے
تین فلموں میں بھی نہ دیکھے یار کانڈ ویکر ریسے
وی بندے بلکہ میں تو دنیا کی نظر میں مر ریسے
یہ کتڑے بیسے گیل مگت میر مہ گال کے سے
مرے تے پچھ کے ری میٹر ہم بڑھ کے اور ڈال کے سے
تو آنکھ دکھاوے گا تو زندگی موت کا فرق دکھا
جانگے ہم زندگی درکی پہ سن لے تندے نرک دکھا جانگے
ہم زندگی درکی پہ سن لے تندے نرک دکھا جانگے
بڑے بڑے بدماسی یار کے بدماسی کا تاز دھرے
رو تک کے مانچن ملیاں اور گلی اوپر راج کرے
مرے تے پچھ کے ری میٹر ہم بڑھ کے اور ڈال کے سے
مرے تے پچھ کے ری میٹر ہم بڑھ کے اور ڈال کے سے