مصنف کرم
دچائی پک سرینا
جوش اتنا کے مارا جب ہوش بھی نی آن دیوا
مارے کسے مان سپید ہوش بھی نی لان دیوا
کھلا اڑاوا کرا دان بیبا تیرا گیل
یا بھی تو یاد را خوس کے نی کھان دیوا
کھڑے لیباس میں اکا ہوں تاش میں
آؤں کو نی راس میں کیاں کی ناس میں
تم راکھا ہم کئی چاہوں ہیں کے کھا
شوٹ بیٹھ پاتے ہم بھی ان کے ساتھ میں
سارے ہیں ایک تے ایک بڑھ کے رہے ایک باری میں یہ کھلی چار راونڈ کرے
چھوڑے گھڑی کے ششے جب ڈاؤن کرے
ڈیلے ایک سو بارا پہ تیرا ٹاؤن کرے
رجے نظران میں آنا میری نظر ہے بھا تیری تیری سلی کھام کھا بھا راون کرے
یوووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووووو
شہرہ گنا شبدا کی گیل کدے پرے نہیں کرے
اڑباد بینا سرے نہیں
ارے میرے اینیمیش اینیمی
ڈرائیٹو کیل می بٹ دار کی تے گھڑے نہیں
یو مورد سونگ کرے میرا فون رنگ کرے میرا شہر کا ایم ایل اے
گود مورننگ کرے تیرا جی سر کب آوگے لنچ پے مکھا پہلے انتظار
بیٹھا کرے جن پنگ میرا من بیٹھا دلی دکھاوے تیرا آز تک
افوای فیلی ایران بگداد تک لکڑے نہیں ایک الفاظ تک ساتھ اتنے
زہری لینے گا مارے نہیں باز تک عراق تک مامے دیکھ فاؤنڈ کرے
کچھوڑے کڈی کے ششے جب ڈاؤن کرے ڈیلے ایک سو پارا پہ تیرا ٹاؤن کرے رجے
نظرہ میں آنا مری نظر ہے بھا تیری تیری سلی کھام کھا باد براون کرے